حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام باڑہ غفران مآبؒ لکھنؤ میں ماہ محرم الحرام کی ساتویں مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا کہ حضرت علیؑ پیغمبر اسلام کے بلافصل جانشین ہیں، اس کے مختلف شواہد قرآن مجید، سنت پیغمبر اور تاریخ اسلام میں موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آیۂ بلغ اور واقعۂ غدیر حضرت علیؑ کے بلافصل جانشین اور وصیٔ رسول ہونے پر واضح دلیل ہیں۔
مولانا نے شب ہجرت کا واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ حضرت علیؑ کو اللہ نے شب ہجرت اپنی مرضی کا مالک بنا دیا اور علیؑ کا نفس خرید لیا، جس کا اشارہ قرآن مجید میں بھی موجود ہے۔
علامہ کلب جواد نقوی نے مزید کہا کہ محمد و آل محمدؐ عالم علم لدنی ہیں، جس کا علم محدود ہو وہ اللہ کا نمائندہ نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اگر امام حسینؑ نے کربلا کے میدان میں قربانی پیش نہ کی ہوتی تو یزید حلال کو حرام قرار دیتا اور حرام کو حلال کر دیتا۔
مولانا نے مزید کہا کہ یزید محرم رشتوں کو پامال کرتا تھا۔ کھلے عام فسق و فجور کرتا تھا اور بندروں سے کھیلتا تھا۔ شریعت محمدی ؐکا تمسخر کرتا تھا۔ ایسا بے دین شخص امام حسینؑ سے بیعت کا مطالبہ کر رہا تھا جس کے خلاف امام حسینؑ نے قیام فرمایا۔
مجلس کے آخر میں مولانا نے امام حسنؑ کے کمسن فرزند حضرت قاسم ؑ کی شہادت کے واقعے کو بیان کیا اور اس کے بعد شبیہ تابوت حضرتِ قاسم علیہ السّلام برآمد ہوئی، جس میں ماتمی انجمنوں نے نوحہ خوانی اور سینہ زنی کی۔